Kis Janwar Ka Jhoota Pak Hai Aur Kis Ka Ka Napak ?

کس جانور کا جھوٹا پاک ہے اور کس کا کا ناپاک ؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-1761

تاریخ اجراء: 01ذوالحجۃالحرام1444 ھ/20جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کن کن جانوروں کا جھوٹا ناپاک ہے اور کن کن کا پاک؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جن جانوروں کا گوشت کھایا جاتا ہے ،چوپائے ہوں یا پرند،اُن کا جوٹھا پاک ہے جیسے گائے، بیل، بھینس، بکری، کبوتر، تیتر، بٹیر وغیرہ۔ ایسے ہی جو مرغی چُھٹی پھرتی ہے اور غلیظ پر منہ ڈالتی ہے، اس کا جوٹھا مکروہ ہے اور اگر بند رہتی ہو تو پاک ہے۔اور گھوڑے کا جوٹھا بھی پاک ہے۔ 

   سور، کتا، شیر، چیتا، بھیڑیا، ہاتھی، گیدڑ اور دوسرے درندوں کا جوٹھا ناپاک ہے۔ اور گھر میں رہنے والے جانور جیسے بلی، چوہا، سانپ، چھپکلی، ان کا جوٹھا مکروہ ہے۔

   پانی میں رہنے والے جانوروں کا جوٹھا پاک ہے خواہ اُن کی پیدائش پانی میں ہو یا نہ ہو۔اور گدھے، خچر کا جوٹھا مشکوک ہے۔(ملخص ازبہارشریعت،ج01،حصہ02،ص342-343،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم