Kya Be Wazu Durood Pak Parh Sakte Hain?

کیا بے وضو درود پاک پڑھ سکتے ہیں؟

مجیب:مفتی ابو محمد علی اصغر عطاری

فتوی نمبر:Nor-12641

تاریخ اجراء:06جمادی الاخری1444ھ/30دسمبر2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بے وضو درودِ پاک پڑھ سکتے ہیں؟ تھکن کی وجہ سے بار بار وضو کرنے کا جی نہیں چاہتا۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   بے وضو درود پاک پڑھنا شرعاً جائز ہے، اس میں گناہ والی کوئی بات نہیں لیکن مستحب و زیادہ بہتر یہ ہے کہ وضو کی حالت میں درود پاک پڑھا جائے۔

   چنانچہ بحر الرائق  میں ہے:”و اما الاذکار فالمنقول اباحتھا مطلقاً“ترجمہ: اذکار میں مطلقا اباحت منقول ہے ۔(البحر الرائق، کتاب الطھارۃ، ج 01، ص 347، مطبوعہ کوئٹہ)

   منہل الواردین میں ہے : ”(و) لا (سائر الاذکار و الدعوات) لکن فی الھدایۃ و غیرھا فی باب الاذان استحباب الوضوء لذکر اللہ تعالیٰ“ یعنی ناپاکی کی حالت میں تمام قسم کے اذکار اور دعائیں پڑھنے میں کراہت نہیں، لیکن ہدایہ وغیرہ کے باب الاذان میں یہ مذکور ہے کہ ذکر اللہ عزوجل کے لیے وضو کرنا مستحب ہے۔ (رسائل ابن عابدین، ص 112، مطبوعہ لاہور)

   سیدی اعلیٰ حضرت  علیہ الرحمہ ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ”بہتر یہ ہے ایک وقت معین کرکے ایک عدد مقرر کر لے ، اُس قدر باوضو دو زانو ادب کے ساتھ مدینہ طیبہ کی طرف منہ کرکے روزانہ عرض کیا کرے۔  جس کی مقدار سَو بار سے کم نہ ہو، زیادہ جس قدر نبھا سکے بہتر ہے ، علاوہ اس کے  اُٹھتے بیٹھتے ، چلتے پھرتے باوضو بے وضو ہر حال میں درود جاری رکھے۔(فتاوٰی رضویہ، ج 06، ص 183، رضا فاؤنڈیشن، لاہور)

   صدر الشریعہ  مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ ” بے وضو درود شریف پڑھنا کیسا ہے؟ “ آپ علیہ الرحمہ اس کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں:” درود شریف وضو بے وضو ہر حال میں پڑھ سکتے ہیں، بےوضو تو بے وضو، جنب و حائض کو بھی درود شریف پڑھنا جائز ہے، اگرچہ ان کے لیے کلی کرکے پڑھنا بہتر ہے۔ درِ مختار میں ہے: "ولا باس لحائض و جنب بقراءۃ ادعیۃ و مسھا و حملھا و ذکر اللہ تعالیٰ"۔ (فتاوٰی  امجدیہ، ج01، ص 10-09، مکتبہ رضویہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم