kya Chuhe Ki Mengnia Girne Se Tail Napak Ho Jayega ?

کیا چوہے کی مینگنیاں گرنے سے تیل ناپاک ہوجائے گا؟

مجیب:ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر:Nor-13142

تاریخ اجراء:12جمادی الاولیٰ1445ھ/27نومبر2023ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کےبارےمیں کہ کچن میں رکھے ہوئے کھانے کے آئل میں چوہے کی کچھ مینگنیاں  گری ہوں، جنہیں نظر آتے ہی نکال دیا جائے ، تو کیا اس صورت میں وہ تیل ناپاک ہو گا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی گئی صورت میں اگر   اُس تیل کا ذائقہ اُن مینگنیوں کی وجہ سے بدل گیا تھا تو بلاشبہ وہ تیل ناپاک ہوگا، ورنہ وہ تیل پاک ہے۔

   چوہے کی مینگنی سے تیل کا ذائقہ نہ بدلا ہو تو وہ تیل ناپاک نہیں ہوگا۔ جیسا کہ فتاوٰی عالمگیری وغیرہ کتبِ فقہیہ میں مذکور ہے:بعرة الفأرة وقعت في وقر الحنطة فطحنت والبعرة فيها أو وقعت في وقر دهن لم يفسد الدقيق والدهن ما لم يتغير طعمهما قال الفقيه أبو الليث : وبه نأخذ۔“یعنی چوہے کی مینگنی اگر گندم کے بھوسے میں گری اور  گندم کو اسی حالت میں پیس دیا یا پھر مینگنی تیل کے برتن میں گرگئی تو اس صورت میں وہ آٹا اور تیل ناپاک نہیں ہوں گے جب تک کہ اُن کا ذائقہ نہ بدل جائے۔  فقیہ ابو اللیث علیہ الرحمہ نے  فرمایا  کہ ہم اسی قول کو اختیار کرتے ہیں ۔(الفتاوٰی الھندیۃ، کتاب الطھارۃ، ج 01، ص 46، مطبوعہ بیروت)

   محیطِ برہانی میں ہے: قال محمد بن مقاتل رحمه الله لا تفسد الحنطة والدهن ما لم يتغير طعمه، قال الفقيه أبو الليث رحمه الله: وبه نأخذ۔ وفي مسائل أبي حفص رحمه الله في بعر الفأرة: إذا وقع في الزيت أو الخل إنه لا يفسده۔“یعنی محمد بن مقاتل علیہ الرحمہ نے فرمایا کہ چوہے کی مینگنی گرنے سے گندم اور تیل ناپاک نہ ہوں گے جب تک کہ ان کا ذائقہ نہ بدل جائے۔ فقیہ ابو اللیث علیہ الرحمہ نے فرمایا ہے  کہ  ہم اسی قول کو  لیتے ہیں۔ مسائل ابی حفص علیہ الرحمہ میں چوہے کی مینگنی کے بارے میں ہے  کہ جب یہ زیتون کے تیل یا سرکے میں گرے تو وہ ناپاک نہ ہوں گے۔(المحیط البرہانی، کتاب الطھارۃ، ج 01، ص188، دار الكتب العلمية، بيروت)

   فتاوٰی شامی میں  ہے:لو طحن بعر الفأرة مع الحنطة ولم يظهر أثره يعفى عنه للضرورة۔“یعنی اگر گندم کے ساتھ چوہے کی مینگنی بھی پس جائے اور اُس کا اثر آٹے میں ظاہر نہ ہو تو ضرورتاً اسے معاف رکھا گیا ہے۔ (رد المحتار مع الدر المختار،  کتاب الطھارۃ، ج 01، ص319، دار الفکر، بيروت)

   بہارِ شریعت میں ہے:” چُوہے کی مینگنی گیہوں میں مل کر پِس گئی یا تیل میں پڑ گئی تو آٹا اور تیل پاک ہے ،ہاں اگر مزے میں فرق آجائے تو نجس ہے۔“(بہارشریعت،ج 01، ص 393، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم