Sirf ghusal ke faraiz poore kar liye jayen to kya ghusal ho jaye ga ?

صرف غسل کے فرائض پورے کر لیے جائیں تو کیا غسل ہو جائے گا ؟

مجیب: ابومصطفی محمد کفیل رضامدنی

فتوی نمبر: Web-719

تاریخ اجراء: 19ربیع الثانی 1444  ھ/15 نومبر 2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال   

    اگر کوئی غسل میں پورا وضو نہ کرے بلکہ صرف تین بار کلی اور تین بار ناک میں پانی چڑھا کر پورے جسم پر پانی بہا دے تو کیا غسل ہو جائے گا

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    غسل کے شروع میں وضو کرنا سنت ہے، اگر کوئی غسل کے شروع میں مکمل وضو نہ کرے ،بلکہ غسل کے تین فرائض ادا کر لیتا ہے، تو ایسے شخص کا غسل ادا ہو جائےگا۔ غسل کے تین  فرائض ہیں: (1)کلی کرنا ( کہ مونھ کے ہر پُرزے گوشے ہونٹ سے حَلْق کی جڑ تک ہر جگہ پانی بہ جائے۔)(2)ناک میں پانی چڑھانا(دونوں نتھنوں کا جہاں تک نَرْم حصہ ہے دھلنا کہ پانی کو سُونگھ کر اوپر چڑھائے)(3)  تمام ظاہر ِبدن یعنی سر کے بالوں سے پاؤں کے تلوؤں تک جِسْم کے ہر پُرزے ہر رُونگٹے پر پانی بہ جانا۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم