Kya Ghusl Karne Se Wazu Bhi Ho Jata Hai ?

کیا غسل کرنے سے وضو بھی ہو جاتا ہے؟

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2615

تاریخ اجراء: 22رمضان المبارک1445 ھ/02اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا بیٹا گرمی کی وجہ سے نہاتا ہے تو وضو نہیں کرتا ہے اور  کہتا ہے کہ نہانے سے وضو کے فرض ادا ہوجاتے ہیں ،تو کیا اس طرح وضو ہوجاتا ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگراس طرح نہا لیاجائے کہ وضو میں دھوئے جانے والےتین اعضاء (یعنی چہرہ،کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ ،ٹخنوں سمیت دونوں پاؤں )دھل جائیں اورکم از کم چوتھائی سر پر پانی بہہ جائے  یا مسح کرلیاجائے ، تو وضو بھی ہو جائےگا۔

   سنن الترمذی میں ہے” عن عائشة،أن النبي صلى الله عليه وسلم كان لا يتوضأ بعد الغسل“ ترجمہ : حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنھا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم غسل کے بعد وضو نہیں کرتے تھے۔(سنن الترمذی،رقم الحدیث 107،ج 1،ص 179،مطبوعہ مصر)

   مذکورہ حدیث پاک کے تحت مرقاۃ المفاتیح میں ہے” أي: اكتفاء بوضوئه الأول في الغسل، وهو سنة، أو باندراج ارتفاع الحدث الأصغر تحت ارتفاع الأكبر ; بإيصال الماء إلى جميع أعضائه، وهو رخصة ترجمہ:یعنی آپ علیہ الصلاۃ والسلام غسل کرتے وقت پہلے وضو پر ہی اکتفاء فرماتے تھے اور وہ وضو سنت ہے یا حدثِ اکبر کے ختم ہونے کے تحت حدثِ اصغر بھی ختم ہوجاتا ہے بایں صورت کہ تمام اعضائے وضو تک پانی پہنچ جاتا ہے اور یہ رخصت ہے۔(مرقاۃ المفاتیح،ج 2،ص 430، دار الفكر، بيروت)

   نور الایضاح میں ہے” أركان الوضوء أربعة وهي فرائضه: الأول: غسل الوجه۔۔۔والثاني: غسل يديه مع مرفقيه ، والثالث: غسل رجليه مع كعبيه،والرابع: مسح ربع رأسه“ترجمہ:وضو کے چار فرض ہیں:(1)چہرہ دھونا(2)کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھونا(3)ٹخنوں سمیت دونوں پاؤں دھونا(4)چوتھائی سر کا مسح کرنا۔(نور الایضاح،فصل فی الوضوء،ص 20، المكتبة العصرية)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم