Kya Nazla Kapron Par Girne Se Kapre Napak Honge?

کیانزلہ کپڑوں پر گرنے سے کپڑے ناپاک ہوں گے؟

مجیب: ابو محمد مفتی علی اصغر عطاری مدنی

فتوی نمبر: Nor:12989

تاریخ اجراء: 25 صفر المظفر 1445 ھ/12 ستمبر 2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ   نزلہ اگرکپڑوں پر گر جائے ، تو کیا کپڑے ناپاک ہوجائیں گے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نزلہ  و زکام سے وضو نہیں ٹوٹتا اور انسانی بدن سے نکلنے والی ہر وہ چیز جس سے وضو نہیں ٹوٹتا وہ ناپاک بھی نہیں ہوتی، لہٰذا نزلہ و زکام خواہ  کتنا ہی بہے ، یہ ناپاک نہیں  اور کپڑوں پر لگ جانے کی صورت میں کپڑے بھی ناپاک نہیں ہوں گے بلکہ پاک رہیں گے۔

   درمختار میں ہے:”کل ما لیس بحدث۔۔۔  لیس بنجس ۔۔۔ وھو الصحیح“یعنی ہر وہ چیز جو حدث نہیں وہ نجس نہیں اور یہ صحیح ہے۔ (در مختار،جلد1، صفحہ 294، مطبوعہ :کوئٹہ، ملتقطا )

   امام اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”کل خارج من بدن مکلف غیر حدث فھو لا نجس“یعنی  مکلف کے بدن سے نکلنے والی ہر چیز جو حدث نہیں تو وہ ناپاک نہیں۔ (جد الممتار،جلد1،صفحہ 416، مطبوعہ : کراچی)

   فتاوی رضویہ میں ہے:” زکام کتنا ہی جاری ہو،  اس سے وضو نہیں جاتا کہ محض بلغمی رطوبات طاہرہ ہیں جن میں آمیزش خون یا ریم کا اصلا احتمال نہیں “(جلد1۔الف، صفحہ 347۔348، رضا فاؤنڈیشن، لاھور)

   صدر الشریعہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:” بلغمی رطوبت ناک یا منہ سے نکلے نجس نہیں اگرچہ پیٹ سے چڑھے اگرچہ بیماری کے سبب  ہو “(بہارِ شریعت، جلد1،صفحہ 390، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم