Mazi Aur Wadi Khurachne Se Pak Hongi Ya Nahi ?

مذی اور ودی کھرچنے سے پاک ہوں گی یا نہیں ؟

مجیب: مولانا محمد نوید چشتی عطاری

فتوی نمبر:WAT-2289

تاریخ اجراء: 07جمادی الثانی1445 ھ/21دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مذی ، ودی اور منی ، تینوں کا یہ حکم ہے کہ وہ کپڑوں پر لگ جائے  اور خشک ہو جائے، تو اسے کھرچ دینے سے پاکی کا حکم ہو جائے گا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مذی یا ودی  کو کھرچ کر پاک نہیں کیا جا سکتا۔ کھرچ کر پاک کرنے کی اجازت صرف منی کے لئے ہے اور وہ بھی اس صورت میں ہے کہ جب منی خشک ہواور کپڑے یابدن کی اس جگہ پرپہلے سے پیشاب وغیرہ نجاست نہ  لگی ہواور اگر منی  تَر ہو یا اس  مقام پرپہلے سے پیشاب وغیرہ نجاست لگی ہو یاوہ منی نہ ہو، بلکہ مذی یا ودی ہو، تو اسے شریعت مطہرہ کے بیان کردہ  طریقوں میں سے کسی طریقہ کار کے مطابق پاک کرنا ہو گا۔

    اور اس کا ایک طریقہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ جو جگہ ناپاک ہوئی،اس پرنل کھول کر اتنی دیر پانی سے دھویا  جائےکہ نجاست کا اثر زائل ہونے کا یقین یا ظنِ غالب(غالب گمان) ہوجائے،تو وہ پاک ہو جائے گی۔

   در مختار میں ہے” (ويطهر مني) أي: محله (يابس بفرك۔۔۔إن طهر رأس حشفة)“ترجمہ:خشک منی کو رگڑنے سے وہ جگہ پاک ہو جائے گی بشرطیکہ حشفہ کا کنارہ پاک ہو۔(الدر المختار،ج 1،ص 312،دار الفکر،بیروت)

   رد المحتار میں ہے” أن طهارة الثوب بالفرك إنما هو في المني لا في غيره بحر“ترجمہ: رگڑنے سے کپڑے پاک ہونے کاحکم صرف منی میں ہی ہے ،اس کے علاوہ نجاستوں کے لیے یہ حکم نہیں ہے،بحر۔(رد المحتار علی الدر المختار،ج 1،ص 313،دار الفکر،بیروت)

   بہار شریعت میں ہے” پیشاب کر کے طہارت نہ کی پانی سے نہ ڈھیلے سے اور منی اس جگہ پر گزری جہاں پیشاب لگا ہوا ہے، تو یہ مَلنے سے پاک نہ ہو گی بلکہ دھونا ضروری ہے اوراگر طہارت کر چکا تھا یا منی جست کرکے نکلی کہ اس موضعِ نجاست پر نہ گزری تو مَلنے سے پاک ہو جائے گی۔۔۔ اگر منی کپڑے میں لگی ہے اور اب تک تر ہے، تو دھونے سے پاک ہو گا مَلنا کافی نہیں۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 2،ص 401،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

   نوٹ:مختلف چیزوں کو پاک کرنے کے بارے میں تفصیلی احکام جاننے کے لئے مکتبۃ المدینہ کا مطبوعہ رسالہ بنام" کپڑے پاک کرنے کا طریقہ مع نجاستوں کے احکام"کا مطالعہ فرمائیں،جس کا لنک یہ ہے:

https://www.dawateislami.net/bookslibrary/ur/kapray-pak-karnay-ka-tariqa-ma-najasaton-ka-bayan

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم