Muh Napak Ho Gaya Tu Kaise Pak Karein ?

منہ ناپاک ہوگیا تو اسے پاک کرنے کا طریقہ

مجیب:مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2609

تاریخ اجراء: 18رمضان المبارک1445 ھ/29مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے کہ  کسی نےجان بوجھ کر یا غلطی سے ناپاک پانی پیا تو اس کا منہ کیسے پاک ہوگا؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   سب سے پہلے تو یہ مسئلہ  ذہن نشین رہے کہ جان بوجھ کر ناپاک پانی پینا ناجائزوحرام ہے ہاں اگر کسی نے غلطی سے یا بھول کر پیا تو اس پر گناہ نہیں ۔اب  اگر ناپاک پانی پینے یا کسی اور چیز کی وجہ سے منہ ناپاک ہوگیا تو اس کے پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ  پاک پانی سے اچھی طرح  کلی کر کے نجاست کے اثر کو زائل کرے ،اس طرح منہ پاک ہوجائیگا اور اگر کُلی نہ کی اور چند بار تھوک کا گزر نجاست کی جگہ  پر ہوا خواہ نگلنے میں یا تھوکنے میں یہاں تک کہ نَجاست کا اثر ختم ہوگیا تو بھی منہ پاک ہوجائیگا،اگرچہ ایسا نجس تھوک نگلنا بھی سخت ناپاک بات اور گناہ ہے ۔

   چنانچہ ناپاک پانی پینے کے متعلق بہار شریعت میں ہے :”پانی کا جانور یعنی وہ جوپانی میں پیدا ہوتا ہے اگر کوئیں میں مر جائے یا مرا ہوا گر جائے تو ناپاک نہ ہو گا۔ اگرچہ پھولا پھٹا ہو مگر پھٹ کر اس کے اجزا پانی میں مل گئے تو اس کا پینا حرام ہے۔( بہار شریعت،ج01،حصہ 02،ص338،مکتبۃ المدینہ)

   مزید اسی میں ہے : کسی کے مونھ سے اتنا خون نکلاکہ تھوک میں سرخی آگئی اور اس نے فوراً پانی پیا تو یہ جھوٹا ناپاک ہے اور سرخی جاتی رہنے کے بعد اس پر لازم ہے کہ کُلی کرکے مونھ پاک کرے اور اگر کُلی نہ کی اور چند بار تھوک کا گزر موضع نَجاست پر ہوا خواہ نگلنے میں یا تھوکنے میں یہاں تک کہ نَجاست کا اثر نہ رہا تو طہارت ہو گئی اسکے بعد اگر پانی پیے گا تو پاک رہیگا اگرچہ ایسی صورت میں تھوک نگلنا سَخْت ناپاک بات اور گناہ ہے۔( بہار شریعت،ج01،حصہ 02، ص341،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم