Oont (Camel) Ka Gosht Khane Ke Baad Wazu Karna

اونٹ کاگوشت کھانے کے بعدوضوکرنا

مجیب: ابوصدیق محمد ابوبکر عطاری

فتوی نمبر: WAT-941

تاریخ اجراء:       02محرم الحرام1443 ھ/20اگست2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد  وضو کرنے کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جمہور فقہاء بشمول سرا ج الامہ امام اعظم ابو حنیفہ،امام  شافعی اور امام مالک کا موقف یہ ہےکہ اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا نیز جس حدیث پاک میں اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کا حکم دیا گیا ہے اس کے متعلق محدثین کرام فرماتے ہیں اس سے مرادہاتھ دھونا ہے ۔

   البتہ !اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد  وضو کر لینا مستحب ہے  کیونکہ امام احمد بن حنبل کے نزدیک  ایسی صورت میں وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اصول یہ ہے کہ   جب اپنے مذہب کا کوئی مکروہ لازم نہ آتا ہو تو  اختلاف علماء سے نکلنا  یعنی  یوں عمل کرنا کہ سب کے نزدیک درست ہو  ، مستحب ہوتا ہے ۔

   اللباب فی الجمع بین السنۃ والکتاب میں ہے"إلى هذا ذهب عامة العلماء، وحملوا الأمر بالوضوء منها على غسل اليد، فإنه يسمى وضوءا كما قال: الوضوء قبل الطعام ينفي الفقر وبعده ينفي اللمم "ترجمہ:اکثر علماء  اسی طرف گئے ہیں (کہ اونٹ کا گوشت کھانے سے وضو نہیں ٹوٹتا) اور انہوں نے حدیث مبارکہ میں اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد وضو کرنے کے حکم کو ہاتھ دھونے پر محمول کیا ہے کیونکہ اسے بھی وضو کہا جاتا ہے جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:کھانے سے پہلے وضو محتاجی دور کرتا ہے اور  بعد کا وضو گناہِ صغیرہ مٹاتا ہے۔(اللباب فی الجمع بین السنۃ والکتاب،جلد1،صفحہ124،دارالقلم،بیروت)

   فتاوی رضویہ میں ہے :" ایک اصل کُلی یہ ہے کہ جس بات سے کسی اور امام مجتہد کے مذہب میں وضو جاتا رہتا ہے اُس کے وقوع سے ہمارے مذہب میں اعادہ وضو مستحب ہے۔

   درمختار میں ہے: "الوضوء مندوب فی نیف وثلثین موضعا ذکرتھا فی الخزائن منھا بعد کذب وغیبۃ وقہقہۃ و شعر واکل جزور وبعد کل خطیئۃ وللخروج من خلاف العلماء"ترجمہ:وضوتیس۳۰ سے زیادہ مقامات میں مستحب ہے، ان سب کا ذکر میں نے خزائن میں کیا ہے۔ اُن میں سے چند یہ ہیں جھُوٹ، غیبت، قہقہہ، شعر ، اونٹ کا گوشت کھانے کے بعد اور ہر گناہ کے بعد اور اختلافِ علماء سے نکلنے کیلئے۔(فتاوی رضویہ،جلد1،حصہ ب،صفحہ969،رضا فاؤنڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم