Pak Aur Napak Kapre Ek Sath Bhigodiye Tu Kya Hukum Hai ?

پاک اور ناپاک کپڑے ایک ساتھ بھگو دئیےتوکیا حکم ہے ؟

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1308

تاریخ اجراء: 06جمادی الثانی1445 ھ/20دسمبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پاک اور ناپاک کپڑے ملا کر بالٹی میں بھگو دئیے، تو اس صورت میں سارے کپڑے پاک کئے جائیں گے یا اندازے سے سوچ کر جو پاک کپڑے تھے ان کو الگ کر لیا جائے، باقیوں کو پاک کر لیا جائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پاک کپڑوں کو ناپاک کپڑوں کے ساتھ پانی میں ڈال دیا تو سب ناپاک ہوگئے ،ایسا کرنا، جائز نہیں کیونکہ بلا ضرروتِ شرعی پاک چیز کو ناپاک کردینا جائز نہیں۔اب جب تمام کپڑے ناپاک ہوگئے تو سب  کپڑوں کو پاک کرنا ہوگا اور بالٹی وغیرہ جس میں کپڑے بھگوئے تھے اس کو بھی پاک کرنا ہوگا کیونکہ ناپاک پانی سے وہ بھی اندر سے ناپاک ہوگئے۔ نیزیہاں تحری  اور اندازہ لگا کر کپڑے الگ کرنا جائز نہیں کیونکہ سب کپڑے ناپاک ہوجانا معلوم ہے،ایسا  نہیں  ہے کہ بعض پاک اور بعض ناپاک ہوں۔

   شیخ شریعت و طریقت امیر اہلسنت  حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری مدظلہ العالی تحریر فرماتے ہیں:’’اگر بالٹی یا کپڑے دھونے کی مشین میں پاک کپڑوں کے ساتھ ایک بھی ناپاک کپڑا پانی کے اندر ڈال دیا تو سارے ہی کپڑے ناپاک ہو جائیں گے اور بِلاضَرورتِ شَرعِیَّہ ایسا کرناجائز نہیں ہے ۔ چُنانچِہ میرے آقا اعلیٰ حضرت، اِمامِ اَہلسنّت، مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عليه رحمۃُ الرَّحمٰن فتاوٰی رضویہ ( مُخَرَّجہ)جلد اوّل صَفْحَہ792 پر فرماتے ہیں:’’بِلا ضَرورت پاک شے کو ناپاک کرنا ناجائز و گناہ ہے۔ ‘‘ جلد 4( مُخَرَّجہ) صَفْحَہ585 پر فرماتے ہیں: ’’جسم و لباس بِلاضَرورتِ شَرعِیَّہ ناپاک کرنااور یہ حرام ہے۔’’  اَلْبَحْرُالرَّائِق ‘‘ میں ہے :پاک چیز کو ناپاک کرنا حرام ہے۔ ‘‘ ( البحرالرائق ،ج۱ ص ۱۷۰)

   لہٰذا ضروری ہے کہ پاک و ناپاک کپڑے جُداجُدا دھوئیں ۔اگر ساتھ ہی دھوناہے تو ناپاک کپڑے کا نَجاست والا حصّہ اِحتیاط کے ساتھ پہلے پاک کر لیجئے پھر بے شک دیگر مَیلے کپڑوں کے ہمراہ ایک ساتھ واشنگ مشین میں اس کو بھی دھولیجئے۔‘‘(کپڑے پاک کرنے کا طریقہ مع نجاستوں کا بیان،صفحہ29-30،مکتبۃ المدینہ،کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم