Petrol Pak Hai Ya Napak

پیٹرول پاک ہے یا ناپاک؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-912

تاریخ اجراء:       17ذیقعدۃالحرام1443 ھ/17جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   پیٹرول پاک ہے یا ناپاک؟ اگر یہ کپڑوں میں لگ جائے تو بغیر پاک کیے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پیٹرول فی نفسہ پاک ہے اور اگر یہ کپڑوں میں لگ جائےاوراس میں کسی نجاست کی آمیزش نہیں تھی تو اس کو بغیر  دھوئے نماز پڑھی تو نماز ہو گئی لیکن اگر کپڑوںمیں پیٹرول کی بدبو ہے تو اس حالت میں مسجد میں داخل ہونا جائز نہیں ہے اور  نماز پڑھنا مکروہ ہے۔

   فتاوی رضویہ میں ہے "مٹی کے تیل میں سخت بدبوہے اورمسجدمیں بدبوکالے جاناکسی طرح جائزنہیں ۔"(فتاوی رضویہ،ج08،ص102،رضافاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم