Reeh Hawa Kharij Hone Na Hone Mein Shak Ho To Kya Hukm Hai?

ریح خارج ہونے نہ ہونے میں شک ہو، تو وضو کا حکم

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-851

تاریخ اجراء: 18    شوال المکرم1444 ھ  /09 مئی2023 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ وضو ہوتا ہے اور ریح خارج ہونے والی بھی کوئی حالت نہیں ہوتی، مگر مقامِ ریح اور ارد گرد کی جگہ گرم محسوس ہوتی ہے،آپ یہ رہنمائی فرمادیں کہ اگر یہ کنفرم ہو کہ ریح خارج نہیں ہوئی  یا شک ہو کہ ریح خارج ہوئی ہے یا نہیں ؟تو اس صورت میں وضو کا کیا حکم ہوگا۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   وضو کی حالت میں جب اس بات کا یقین ہو کہ ریح خارج نہیں  ہوئی یا ریح خارج ہونے کامحض شک وشبہ  ہو، تو اس صورت میں وضو نہیں ٹوٹتا۔  لہٰذا جب تک ریح خارج ہونے کایقین نہ ہو،تومحض مقامِ ریح کے گرم ہونے سے وضو ٹوٹنے کا حکم نہیں ہوگا۔

   جامع صغیر میں حضرت ابو سعید رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”ان الشیطان لیاتی احدکم وھو فی صلوتہ فیاخذ بشعرہ من دبرہ فیمدھا فیری انہ قد احدث ، فلا ینصرف حتی یسمع صوتا او یجد ریحا“یعنی تم میں کوئی نماز میں ہوتا ہے  اور شیطان اس کے پاس آکر اس کےپیچھے سے کوئی بال کھینچتا ہے جس سے وہ خیال کرنے لگتا ہے کہ اس کا وضو جاتا رہا ،ایسا ہوتووہ نماز سے نہ پھرے یہاں تک کہ آواز سنے یا بو پائے۔(الجامع الصغیر، حدیث 2027،جلد1،صفحہ 124،مطبوعہ:بیروت)

   مرقاۃ المفاتیح میں ہے:”حتى يسمع صوتا أي صوت ريح يخرج منه أو يجد ريحا أي يجد رائحة خرجت منه وهذا مجاز عن تيقن الحدث لأنهما سبب العلم بذلك كذا قال بعض علمائنا“یعنی یہاں تک کہ آواز سنے  سے مراد خارج ہونے والی  ریح کی آواز ہے،  بو پائے سےمراد خارج ہونے والی ریح کی بو ہے اور یہ حدث کا یقین ہونے سے مجاز ہے کیونکہ یہ دونوں(آواز و بو) حدث کے علم کا سبب ہیں۔(مرقاۃ المفاتیح، جلد2،صفحہ 30، دارالکتب العلمیۃ ، بیروت)

   مفتی  احمد یار خان نعیمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”آواز سننے سے مراد ہے نکلنےکا یقین ، اس سے معلوم ہوا کہ یقینی وضو مشکوک حدث سے نہیں جاتا۔“(مرآۃ المناجیح، جلد 1،صفحہ 247، ضیاء القرآن پبلی کیشنز، لاھور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم