Sirf Mustamal Pani Maujood Ho To Tayammum Karna

صرف مستعمل پانی موجود ہو تو تیمم کرنا

مجیب:ابوالفیضان مولانا عرفان احمد عطاری

فتوی نمبر:WAT-2719

تاریخ اجراء:08ذوالقعدۃ الحرام1445 ھ/17مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگرصرف مستعمل پانی موجودہواوروضو کرنا ہو تو کیا تیمم کر سکتے ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگرصرف مستعمل پانی ہی ہے اوراس کے علاوہ بالکل پانی نہیں،نیز تیمم جائزہونے کی تمام شرائط  پائی جارہی  ہیں، تو تیمم ہی کیا جائے گا، مستعمل پانی سے وضو کی اجازت نہیں، کیونکہ وہ پاک کرنے کے قابل نہیں ہے، تواب ایساہوگیاکہ اُس شخص کے پاس بالکل بھی پانی نہیں ہے۔

   فتاوی ہندیہ میں ہے” اتفق أصحابنارحمهم اللہ أن الماء المستعمل ليس بطهور حتى لا يجوز التوضؤ به “ ترجمہ : ہمارے اصحاب رحمھم اللہ کا اس پر اتفاق ہے کہ مائے مستعمل پاک کرنے والا نہیں،حتی کہ اس سے وضو کرنا جائز نہیں۔(فتاوی ھندیۃ،کتاب الطھارۃ،ج 1،ص 22،دار الفکر،بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم