toilet Ka Rukh Shumal Ki Taraf Rakhna Kaisa?

ڈبلیو سی کا رخ شمال کی طرف رکھنا کیسا؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

فتوی نمبر: Pin:4829

تاریخ اجراء:28محرم الحرام  1438 ھ/30اکتوبر  2016 ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ اپنے واش روم میں ڈبلیو سی کا رخ شمال کی طرف رکھنا کیسا، بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس طرف بغداد شریف ہے، اگر منع ہے تو پھر اس کا رخ کس طرف رکھا جائے؟

           سائل:محمد اشفاق (راولپنڈی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    قضائے حاجت کے وقت منہ یا پیٹھ قبلہ کی طرف کرنا مکروہ تحریمی، ناجائز و گناہ ہے، اور ہمارے ہاں یعنی پاکستان میں قبلہ شریف جانب مغرب واقع ہے، لہذا ڈبلیو سی کا رخ مشرق و مغرب دونوں طرف نہیں رکھ سکتے، تا کہ قبلہ شریف کو نہ منہ ہو نہ پیٹھ، اس کے علاوہ کسی بھی طرف اس کا رخ رکھا جا سکتا ہے، اور لوگوں میں بغداد شریف کا جانب شمال ہونا غلط مشہور ہے، کیونکہ بغداد شریف یہاں سے جانب مغرب مائل بہ شمال (یعنی شمال کی طرف قدرے جھکا ہوا) واقع ہے، نہ کہ جانب شمال۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم