Wazu Ke Baad Pani Pochna Chahiye Ya Nahi ?

وضو کے بعد پانی پوچھنا چاہیے یا نہیں ؟

مجیب: محمد عرفان مدنی عطاری

فتوی نمبر: WAT-1764

تاریخ اجراء: 02ذوالحجۃالحرام1444 ھ/21جون2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   وضو کرکے پانی بدن پہ رہنے دینا ہے(  یعنی  وضو کا پانی پونچھ سکتے ہیں) یا بدن پر  ہی خشک کرنا ہے ،کوئی حدیث شریف اس بارے میں ہو کہ سنت کیا ہے ؟ 

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اَعْضائے وُضو بِلا ضَرورت نہ پونچھئے اگر پونچھنا ہو تب بھی بِلا ضَرورت باِلکل خشک نہ کیجئے کچھ تَری باقی رکھئے کہ بروزِ قِیامت نیکیوں  کے پلڑے میں  رکھی جائے گی، مزید اس حوالے سے فتاوی رضویہ میں ہے :   ہاں بہتر ہے کہ بے ضرورت نہ پُونچھے ، امراء و متکبرین کی طرح اُس کی عادت نہ ڈالے اور پُونچھے تو بے ضرورت بالکل خشک نہ کر لے قدرے نم باقی رہنے دے کہ حدیث میں آیا ہے: ’’ان الوضوء یوزن "رواہ الترمذی  عن ابن شھاب الزھری من اواسط التابعین و علقہ عن سعید بن المسیب من اکابرھم و افضلھم “(ترجمہ:بے شک وضوکا پانی روزِ قیامت نیکیوں کے پلّے میں رکھا جائے گا۔ اسے ترمذی نے درمیانی طبقہ کے تابعی حضرت ابنِ شھاب زہری سے روایت کیا اور بزرگ طبقہ اور افضل درجہ کے تابعی حضرت سعید بن مسیّب سے تعلیقاً بیان کیا  ۔)" (فتاوی رضویہ ،جلد 1 ،صفحہ 314 ،مطبوعہ  :رضا فاؤ نڈیشن، لاھور )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم