Wazu Ke Qatre Mug Mein Gir Jayen Tu Pani Mustaml Hoga Ya Nahi ?

وضو کے دوران کچھ قطرے مگ میں گرجایئں تو پانی مستعمل ہوگا یا نہیں؟

مجیب: مولانا عابد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-1161

تاریخ اجراء: 29ربیع الثانی1445 ھ/14نومبر2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   وضو کرتے وقت دھلے ہوئے عضو ( مثلاً ہاتھ کے پنجوں سے) ٹپک کر پانی کے قطرات مگ میں ٹپکیں تو مگ کا پانی مستعمل کہلائے گا یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   مستعمل پانی  اگر غیر مستعمل پانی  میں مل جائے توصحیح مذہب کے مطابق اُس سے وضو جائز ہے، البتہ اگر مستعمل پانی  ، سادہ پانی سے زیادہ ہو جائے تو اس پانی سے وضو نہیں ہو سکتا مگر چند قطرے زیادہ پانی میں گرنے کی وجہ سے ایسی صورت حال درپیش نہیں ہو تی ۔ لہٰذا مگ میں موجود پانی میں چند قطرے گرنے سے مگ کا پانی مستعمل نہیں ہوگا۔

   امامِ اہلسنت شاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:”مائے مستعمل اگر غیر مستعمل میں مل جائے ، تو مذہبِ صحیح میں اس سے وضو جائز ہے جب تک مائے مستعمل غیر مستعمل سے زائد نہ ہو جائے“(فتاوی رضویہ ،جلد2، صفحہ37، رضا فاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم