عورت فرض نماز کس وقت میں ادا کرے؟

مجیب:    سید مسعود علی عطاری مدنی  زید مجدہ

فتوی نمبر: Eml:19

تاریخ اجراء: 16ربیع الثانی 1442 ھ/02دسمبر2020 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

      کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت اپنی فرض نماز کب پڑھے گی؟ نماز کے اول وقت میں یا درمیانی وقت میں یاآخری وقت میں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     عورتوں پرچونکہ مسجد کی جماعت واجب نہیں ہے ،بلکہ لازم ہے کہ گھرمیں ہی نماز پڑھیں،اس لئے مسجد کی اذان ہونے کے بعد اپنے گھر میں جب بھی وقت کے اندرنماز پڑھ لیں نماز ہوجائے گی، مگرعورتوں کیلئے فرض نماز ادا کرنے کا مستحب وقت یہ ہے کہ فجرکی نماز اندھیرے میں یعنی اول وقت میں پڑھیں،اورباقی نمازوں میں بہتریہ ہے کہ مردوں کی جماعت ختم ہونے کا انتظار کریں،جب مردوں کی جماعت ہوجائے تو اب اپنی فرض نماز ادا کریں۔

     بہارشریعت میں ہے:”عورتوں کیلئے ہمیشہ فجر کی نماز غلس (یعنی اول وقت ) میں مستحب ہے اور باقی نمازوں میں بہتریہ ہے کہ مردوں کی جماعت کا انتظار کریں،جب جماعت ہوچکے تو پڑھیں۔“(بہارشریعت جلد1،حصہ3،صفحہ451،مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم