کیا عورت گھر کی چھت پر نماز پڑھ سکتی ہے؟

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ  شعبان المعظم 1442 ھ اپریل

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورت چھت پر نماز پڑھ سکتی ہے جیسے نیچے گرمی ہے یا لائٹ گئی ہوئی ہو تو چھت پر نماز پڑھ لی جائے۔ اس کا کیا حکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورت کا چھت پر نماز پڑھنا جائز ہے جبکہ بے پردگی نہ ہو۔ مثلاً چھت پر اگر اتنی اونچی باؤنڈری وال ہے کہ کھڑے ہو کر دیکھیں تو دوسروں کے گھروں پرنظر نہیں پڑتی اور دوسروں کی نظر بھی اس عورت پر نہیں پڑے گی تب تو کوئی گناہ نہیں لیکن عورت کا بند کمرے میں نماز پڑھنا افضل ہے ۔

           ابو داؤد شریف کی حدیث میں  ہے : “عن عبد اللہ عن النبی صلی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلم قال : صلاۃ المراۃ فی بیتھاافضل من صلاتھا فی حجرتھا وصلاتھا فی مخدعھا افضل من صلاتھا فی بیتھا “ یعنی حضرت عبداﷲ بن مسعود  رضی اللہُ عنہ  سے راویت ہے کہ سرکار  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم  نے ارشادفرمایا : عورت کا دالان میں نماز پڑھنا صحن میں پڑھنے سے بہتر ہے اور کوٹھری میں پڑھنا دالان سے بہتر ہے۔

            (سنن ابی داؤد ، 1 / 96 ، حدیث : 570)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم