اسلامی  بہن  کا مُعَلِّمہ یا سُنّی  عالِمہ کا ہاتھ چومنا

مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ اکتوبر 2017

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اسلامی بہنیں اپنی مُعَلِّمہ یاکسی سُنّی عالِمہ اسلامی بہن یااپنے شوہرکی دَست بوسی کرسکتی ہیں یا نہیں؟

(سائل:انس رضاعطاری،چوک فوارہ ،چشتیاں)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    نیّتِ صالحہ ومَحْمودہ (نیک اورپسندیدہ نیّت)کے ساتھ اسلامی بہنوں کااپنی مُعَلِّمہ یاسُنّی عالِمہ اسلامی بہن کے ہاتھ چومنا جائز بلکہ مستحب ہے بشرطیکہ کسی فتنے کااندیشہ نہ ہو۔صحابۂ کرام رضوان اللہ تعالٰی علیہم اَجْمعین حضور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلم کے ہاتھ اور پاؤں مبارک کو چوما کرتے تھے۔اپنے شوہر کے ہاتھ چومنابھی جائز ہے لِعَدَمِ المَانِعِ الشَّرْعِی کیونکہ شریعتِ مُطَہَّرَہ نے اس سے مَنْع نہیں کیا۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم