عورتوں کا مائیک پر نعت خوانی کرنا

مجیب: مفتی فضیل صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورتوں کا مائیک پر خوش اِلحانی کے ساتھ اس طرح نعت خوانی وغیرہ محافل کا اِنعقاد کرنا کہ جس کی وجہ سے ان کی آواز غیر مَحرموں تک جاتی ہو، جائز ہے یا نہیں؟ بیان فرما دیں۔

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورتوں کا مائیک وغیرہ پر خوش اِلحانی کے ساتھ اس طرح نعت خوانی کرنا کہ ان کی آواز نامَحرموں تک جاتی ہو ناجائز و حرام ہے کہ عورت کی خوش اِلحانی و تَرَنُم والی آواز بھی عورت یعنی پردہ کی چیز ہے۔

    سیّدی اعلیٰ حضرت شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرَّحمٰن ارشاد فرماتے ہیں:”عورت کا خوش اِلحانی سے بآواز ایسا پڑھنا کہ نامحرموں کو اس کے نغمہ کی آواز جائے حرام ہے۔(فتاویٰ رضویہ، 22/242)

      سیّدی اعلیٰ حضرت علیہ رحمۃ ربِّ العزت سے سوال ہوا کہ عورتیں باہم گلا ملاکر مَولود شریف پڑھتی ہیں اور ان کی آوازیں غیر مرد باہر سنتے ہیں تو اب ان کا اس طریقہ سے مَولود شریف پڑھنا ان کے حق میں باعث ثواب کا ہے یا کیا؟ اس کے جواب میں آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ نے ارشاد فرمایا:عورتوں کا اس طرح پڑھنا کہ ان کی آواز نامحرم سنیں، باعثِ ثواب نہیں بلکہ گناہ ہے۔(فتاویٰ رضویہ، 22/245)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم