عورتوں کا بازو، ہاتھ، پاؤں اور ٹانگوں کے بال منڈوانا

مجیب: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا عورتیں بازو، ہاتھ، پاؤں اور ٹانگوں کے بال منڈوا یا ترشوا سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورتیں بازو، ہاتھ، پاؤں اور ٹانگوں کے بال اُتار سکتی ہیں۔ صدرالشریعہ بدر الطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ القَوی لکھتے ہیں:”سینہ اور پیٹھ کے بال مونڈنا یا کتروانا اچھا نہیں، ہاتھ، پاؤں، پیٹ پر سے بال دور کرسکتے ہیں۔“(بہارشریعت،3/585)

   نیز یہ بات علماء کے بیان کردہ اس مسئلے سے بھی ثابت ہوتی ہے کہ کلائیوں وغیرہ پر بال ہوں تو ترشوا دیں تاکہ وضو میں کم پانی استعمال ہو۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم