کیا عورت بھی پیر ہو سکتی ہے؟

مجیب:  مولانا شفیق صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ نومبر/دسمبر 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شَرْع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا عورت بھی پیر ہوسکتی ہے اور اس سے عورتیں بیعت ہوسکتی ہیں یا نہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    پیر کا مرد ہونا ضرور ہے لہذا سلف صالحین سے آج تک کوئی عورت پیر نہیں بنی اس لئے عورت کو پیری ،مریدی کرنے کی اجازت نہیں اور نہ ہی کسی عورت کو یہ اجازت ہے کہ وہ کسی خاتون کی مریدنی بنے ،لہذاخواتین کو بھی چاہیے کسی جامع شرائط پیر ِکامل مرد سے بیعت ہوں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم