وقتِ نَماز شُرُوع ہونے کے بعد اگر عورت کو حیض آجائے؟

مجیب: مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ نومبر/دسمبر 2018

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر نَماز کا وقت شُرُوع ہوچکا ہو اور عورت کو حیض آجائے، تو کیا عورت پر پاک ہونے کے بعد اس وقت کی نماز قَضا کرنا لازم ہے؟

سائلہ:بنت ِ جنید عطّاری(راولپنڈی)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    نماز کا وقت داخل ہوچکا اور عورت نے ابھی تک نماز ادا نہ کی کہ اسے حیض یا نفاس آگیا تو پاک ہونے کے بعد عورت پراس نماز کی قضالازم نہیں،کیونکہ فرضیت نماز کا سبب حقیقی حکم الہٰی اور سبب  ظاہری وقت ہے ،اس کے کسی بھی جُز میں نماز ادا کی جائے تو فرض ذمہ سے ساقط ہو جاتا ہے ، ابتدائی وقت میں ہی نماز ادا کرنالازمی نہیں ،اس اختیار کے سبب اگر کسی نے او ل وقت میں نماز ادا نہ کی یہاں تک کہ اسے ایسا عذر لاحق ہو گیا جس کی وجہ سے نماز ساقِط ہو جائے تو اس وقت کی نماز مُعاف اوراس کی قضابھی لازم نہیں ہوتی۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم