کیا عورتیں نمازِ جنازہ پڑھ سکتی ہیں؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2019ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا عورتیں نمازِ جنازہ پڑھنے کیلئے جنازے کے ساتھ جاسکتی ہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     عورتوں کا نمازِ جنازہ پڑھنے کے لئے جنازے کے ساتھ جانا، ناجائز وگناہ  ہے، کیونکہ ہمارے نبی صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے جنازے کےساتھ عورتوں کو جانے سے منع فرمایا، بلکہ ایسی عورتوں کو ثواب سے خالی، گناہ سے بھری ہوئی فرمایا۔

     امام ابن ماجہ رحمہ اللہ تعالیٰ اپنے مجموعۂ احادیث ”سننِ ابنِ ماجہ“ میں نقل کرتے ہیں:عَنْ عَلِيٍّ،قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم فَإِذَا نِسْوَةٌ جُلُوسٌ فَقَالَ:مَا يُجْلِسُكُنَّ قُلْنَ: نَنْتَظِرُ الْجِنَازَةَ، قَالَ:هَلْ تَغْسِلْنَ قُلْنَ: لَا، قَالَ:هَلْ تَحْمِلْنَ، قُلْنَ:لَا، قَالَ:هَلْ تُدْلِينَ فِيمَنْ يُدْلِي ، قُلْنَ: لَا، قَالَ:فَارْجِعْنَ مَأْزُورَاتٍ غَيْرَ مَأْجُورَاتٍ یعنی حضرت علیرضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہےرسولُ اللہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم تشریف لائے تو کچھ عورتیں بیٹھی ہوئی تھیں۔ آپ نے فرمایا: تم کیوں بیٹھی ہو؟عرض کی: ہم جنازے کا انتظار کررہی ہیں۔ فرمایا: کیا تم غسل دوگی؟ عرض کی: نہیں۔ فرمایا: کیا تم جنازہ اُٹھاؤگی؟ عرض کی:  نہیں۔ فرمایا: کیا تم میّت کو قبر میں اتاروگی؟ عرض کی: نہیں۔ فرمایا:گناہ سے بھری ہوئی، ثواب سے خالی ہوکر لوٹ جاؤ۔ (ابنِ ماجہ، ص113)امام عبدالرحمٰن جلال الدین سیوطی رحمہ اللہ تعالیٰ ”الجامع الصغیر“ میں نقل کرتے ہیں: گناہ سے بھری ہوئی، ثواب سے خالی لوٹ جاؤ۔(جامع الصغیر مع  فیض القدیر ،1/605)

     عورتوں کے جنازہ کے ساتھ جانے کا حکم بیان کرتے ہوئے علامہ علاؤالدین حصکفی رحمہ اللہ تعالٰی ”دُرِّمُختار“ میں لکھتے ہیں:عورتوں کا جنازہ کے ساتھ جانا مکروہِ تحریمی ہے۔ (درمختار، 3/162) عورتوں کا جنازہ اُٹھانے کا حکم بیان کرتے ہوئے ”الاشباہ والنظائر“ میں ہے عورت جنازہ نہیں اُٹھائے گی، اگرچہ عورت کی میّت ہو۔(الاشباہ والنظائر،ص358)

     صدرُالشّریعہ مفتی محمد امجدعلی اعظمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ”بہارِ شریعت“ میں لکھتے  ہیں: عورتوں کو جنازہ کے ساتھ جانا،ناجائز وممنوع ہے۔ (بہارِ شریعت، 1/823)

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم