کیا عورت سجدہ کرتے وقت اپنی کلائیاں بچھائے گی؟

مجیب:مفتی علی اصغرصاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ اگست 2018ء

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت سجدہ کرتے وقت اپنی کلائیاں زمین پر بچھا دے گی یا اُٹھاکے رکھے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     عورت کا سجدہ مردوں کے سجدے کی طرح نہیں بلکہ عورت کو حکم یہ ہے کہ وہ سمٹ کر سجدہ کرے،اپنے بازو کروٹوں سے ، پیٹ ران سے، ران پنڈلیوں سے،اور پنڈلیاں زمین سے ملادے اور اپنی کلائیاں زمین پر بچھادے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم