طالبات کا ایامِ مخصوصہ میں اپناسبق یادکرنے کی نیت سے قرآنِ عظیم پڑھنا

مجیب:  مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ فروری/مارچ 2019

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں عُلَمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مدرسۃُ المدینہ للبَنات کے حفظِ قرآن کی بالغات  طالبات ایّامِ مخصوصہ  میں اپنا سبق یاد کرنے کی نیّت سے قرآنِ عظیم پڑھ سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ایّامِ مخصوصہ میں سبق یادکرنے کی نیت سے بھی قرآنِ عظیم نہیں پڑھ سکتیں کہ ان دنوں میں قرآنِ عظیم کی  تلاوت کرنا حرام ہے البتّہ قرآن دیکھ اور سُن سکتی ہیں،لہٰذا عذر کے دنوں میں اپنی منزل کو دیکھ لیا کریں یا کسی سے سُن لیا کریں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم