بیوی کا شوہر کی اقتدا میں نماز ادا کرنا

مجیب:مولانا نورالمصطفی صاحب زید مجدہ

مصدق: مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ رجب المرجب 1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی شرعی عذر کی وجہ سے مرد مسجد میں جماعت سے نماز نہ پڑھ سکے تو کیا گھر میں بیوی کا امام بن کر جماعت کروانے کی اجازت ہے؟ نیز بیوی کہاں کھڑی ہو گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    اگر کسی شرعی عذر کی وجہ سے مرد مسجد میں جماعت سے نماز نہ پڑھ سکے تو گھر میں بیوی کے ساتھ جماعت سے نماز پڑھ سکتا ہے۔اس صورت میں بیوی پچھلی صف میں کھڑی ہو یا کم از کم اُس کے پاؤں اِس سے پیچھے ضرور ہوں، اس لئے کہ اگر عورت و مرد کے ٹخنے برابر ہوئے تو عورت کی نماز نہ ہو گی، بلکہ اگر مرد نے شروع نماز میں اس کی امامت کی نیت کی ہو تو دونوں ہی  کی نہ ہو گی۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم