دلہنوں کو آرٹیفیشل پلکیں لگانا کیسا؟

مجیب:  مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ رمضان المبارک 1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ دلہنوں کو آرٹیفیشل پلکیں لگانے کا کیا حکم ہے؟(سائلہ:امّ حیدرعطّاریہ)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    عورتوں کو زینت کے لئے آرٹیفیشل ( مصنوعی) پلکیں لگانا جائز ہے، بشرطیکہ انسان یا خنزیر کے بالوں سے بنی ہوئی نہ ہوں۔ البتہ وضو و غسل کرنے کے لئے ان پلکوں کا اتارنا ضروری ہوگا، کیونکہ آرٹیفیشل پلکیں عموماً گوند وغیرہ کے ذریعے اصلی پلکوں کے ساتھ چپکا دی جاتی ہیں اور انہیں اتارے بغیر اصلی پلکوں کو دھونا ممکن نہیں، جبکہ وضو و غسل میں اصلی پلکوں کا ہر بال دھونا ضروری ہے۔

     خنزیر کے علاوہ کسی اور جانور کے اور پلاسٹک کے بالوں سے انتفاع جائز ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم