ایامِ مخصوصہ میں اذان کا جواب دینا اور قرآن دیکھنا کیسا؟

مجیب:  مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء: ماہنامہ فیضان مدینہ رمضان المبارک 1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس بارے میں کہ حالتِ حیض میں خواتین اذان کا جواب دے سکتی ہیں؟ اور کیا قرآنِ کریم کھلا ہو تو اس کی طرف دیکھ سکتی ہیں؟

(سائل:محمد نصیر،واہ کینٹ)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    ایّامِ مخصوصہ میں خواتین کے لئے اذان کا جواب دینا اور قراٰنِ کریم کو دیکھنا جائز ہے البتہ قرآنِ کریم کوپڑھنے اور چھونے کی اجازت نہیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم