کیا بیوی اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر حج پر جاسکتی ہے؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالحجۃالحرام1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک عورت پر حج فرض ہے اور اس کے ساتھ حج پر جانے کے لیے اس کے محارم میں سے اس کے والد اور بھائی بھی موجود ہیں لیکن اس کا شوہر اس کو حج پر جانے کی اجازت نہیں دیتا، تو کیا یہ عورت اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر اپنے والد اور بھائی کے ساتھ حج پر جاسکتی ہے؟ اگر جائے تو کیا اس معاملے میں شوہر کی نافرمانی کی وجہ سے گنہگار بھی ہوگی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    دریافت کی گئی صورت میں جبکہ عورت پر حج فرض ہے اورساتھ جانے کے لیے مَحرَم یعنی اس کے والد اور بھائی بھی موجود ہیں تو اس پر لازم ہے کہ محرم کے ساتھ حج پر جائے اگرچہ شوہر منع کرے اور اس کی اجازت نہ دے، کیونکہ حج فرض ہوجانے کے بعد فوری طور پر اس کی ادائیگی لازم و ضَروری ہے اور اس صورت میں تاخیر کرنا ناجائز و گناہ ہے اور اس صورت میں شوہر کی اجازت کے بغیر جانے کی صورت میں گنہگار بھی نہ ہوگی کیونکہ شوہر کی اطاعت جائز کاموں میں ہے اور اگر وہ کسی ناجائز بات کاحکم کرے تو اس میں شوہر کی اطاعت جائز نہیں۔

    لہٰذا حج فرض ہو اور ساتھ جانے کیلئے محرم بھی تیار ہو لیکن شوہر اجازت نہ دے تو بیوی بغیر اس کی اجازت کے بھی جاسکتی ہے لیکن چاہیے یہ کہ شوہر اللہ تعالیٰ کے اس فرض کی ادائیگی میں حائل نہ ہو بلکہ رضائے الٰہی کیلئے خود برضا و رغبت اسے  سفرِ حج پر جانے کی اجازت دے کر خود بھی گناہ سے بچے اور اپنی بیوی کو بھی بچائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم