کیا خواتین اذان سے پہلے نماز ادا کر سکتی ہیں؟

مجیب:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ ذوالحجۃالحرام1440ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز کا وقت شروع ہوچکا ہے لیکن ابھی اذان نہیں ہوئی تو کیا عورتیں اذان سے پہلے نماز ادا کرسکتی ہیں؟ یعنی ہم مدرسہ میں ہوں اور ظہر کی ابھی اذان نہیں ہوئی تو اسلامی بہنیں یا مدنی منّیاں نماز ادا کرسکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    نماز کا وقت شروع ہوجانے کے بعد عورتوں کا اذان سے پہلے نماز ادا کرنا خلافِ اَولیٰ ہے کیونکہ اَولیٰ و افضل یہ ہے کہ کوئی عذر نہ ہو تو فجر کے علاوہ نمازوں میں مَردوں کی جماعت کا انتظار کریں اور جب مَردوں کی جماعت ہوجائے تو اس کے بعد عورتیں نماز پڑھیں۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم