کیا بیوی کے فوت ہونے کے سبب ساس سے پردہ ہوگا؟

مجیب:مفتی ھاشم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ صفرالمظفر1441ھ

دَارُالاِفْتَاء اَہْلسُنَّت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ زید کی بیوی فوت ہوگئی ہے، اس کی ساس کہ جس کی عمر تقریباً 62سال ہے، بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ زید کی بیوی فوت ہوگئی ہے اس لئے اب زید اور اس کی ساس کے مابین پردہ ہوگا، لہٰذا یہ ارشاد فرمائیں کہ زید کی بیوی کے فوت ہونے کی وجہ سے اب اس کی ساس اور اس کے درمیان پردہ لازم ہوگا یا نہیں ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

    صورتِ مسئولہ میں زید کا اپنی ساس سے پردہ واجب نہیں ہوگا جبکہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو کیونکہ زید کی شادی ہوتے ہی اس کی ساس اس پر حرمتِ ابدی سے حرام ہوگئی ، اور جن رشتہ داروں سے نکاح کی حرمتِ ابدی نکاح کی وجہ سے ہوتو ان سے پردہ واجب نہیں ہے البتہ اگر ساس جوان ہو تو پردہ کرنا بہتر ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُعَزَّوَجَلَّوَرَسُوْلُہ اَعْلَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم