عدّت کے دوران عورت کازیورات پہننا کیسا ؟

مصدق:مفتی قاسم صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ رجب المرجب1441ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ میں کہ تین طلاقوں کی عدّت میں عورت کا ناک میں لونگ اور کانوں میں بالیاں پہننا کیسا ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     تین طلاقوں کی عدّت کے دوران عورت کے لیے ہر قسم کا زیور پہننا منع ہے کہ اس عدّت میں عورت پر سوگ منانا واجب  ہوتا ہے اور سوگ کا مطلب یہ ہے کہ عورت ہر قسم کے زیورات، لونگ، بالیاں، انگوٹھی، چھلّے، چوڑیاں، سرمہ، خوشبو، تیل اگرچہ بغیر خوشبو والا ہو، کنگھی الغرض ہر طرح کی زینت ترک کر دے، البتہ عذر کی وجہ سے ان میں سے بعض کام  کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ جیسے تیل نہ لگانے اورکنگھی نہ کرنے سے سر درد کرتا ہو، تو اس کی اجازت ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم