عورت طواف کے بعد کے نوافل کہاں پڑھے؟

مجیب:مفتی علی اصغر صاحب مدظلہ العالی

تاریخ اجراء:ماہنامہ فیضان مدینہ شعبان المعظم1441ھ

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

     کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ طواف کے بعد مقامِ ابراہیم کے پاس دو نفل پڑھنا مستحب ہے ، کیا عورتوں کے لئے بھی یہی حکم ہے یا عورتیں یہ دو نفل کسی اور مقام پر ادا کریں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

     اگر مقامِ ابراہیم پر رَش کے سبب مَردوں سے جسم چھونے یا ٹکراؤ اور اِختلاط کا اندیشہ ہو تو طواف کے نوافل کے متعلقعورت کے لئے حکم یہ ہے کہ عورت یہ نوافل مقامِ ابراہیم پر ادا نہ کرے ، بلکہ یہ نوافل ایسی جگہ ادا کرے جہاں مَردوں سے ٹکراؤ اور مَس کا اندیشہ نہ ہو۔ البتہ اگر مقامِ ابراہیم پر مَردوں سے ممنوع  اِختلاط کا خدشہ نہ ہو تو عورت کے لئے بھی مستحب یہی ہے کہ مقامِ ابراہیم پر نفل ادا کرے۔ یہی حکم حَجرِ اَسود کا اِستلام کرنے اور کوہِ صفا پر چڑھنے کا ہے۔

(درمختار مع ردالمحتار،3/630 ،بحرالعمیق،2/1248)

وَاللہُ اَعْلَمُ  عَزَّوَجَلَّ  وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم