Aadat Ke Din Mukammal Hone Se Pehle Haiz Ka Khoon Ruk Jaye To Namaz Ka Hukum

عادت کے دن مکمل ہونے سے پہلے حیض کا خون رک جائے تو نماز کا حکم

مجیب: مولانا محمد بلال عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-2650

تاریخ اجراء: 08شوال المکرم1445 ھ/17اپریل2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی اسلامی بہن کے حیض کی عادت 6 دن ہے لیکن اس بار 5دن خون آیا تو کیا حکم ہے 6دن مکمل کرے گی یا 5دن پر نماز پڑھنا شروع کردے گی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   اگر کسی اسلامی بہن کو پہلے 6 دن حیض آتا تھا ،اس بار 5 دن پر رک گیا،تو اس کے لیے حکم یہ ہے کہ وہ غسل کرکے نماز پڑھنا شروع کردے،جتنے دن پچھلی بار آیا،نماز پڑھنے کیلئے اس کے مکمل ہونے کا انتظار نہیں کرے گی۔البتہ اگرشادی شدہ ہے تو شوہرسے ملنے کےلئے عادت کے دن(پوچھی گئی صورت میں 6دن) ختم ہونے کا انتظارکرنا لازم ہے۔

   بہارشریعت میں ہے ”عادت کے دن پورے ہونے سے پہلے ہی ختم ہو گیا تو اگرچہ غُسل کرلے جِماع ناجائز ہے تاوقتیکہ عادت کے دن پورے نہ ہولیں،جیسے کسی کی عادت چھ ۶ دن کی تھی اور اس مرتبہ پانچ ہی روز آیا تو اسے حکم ہے کہ نہا کر نماز شروع کردے مگر جِماع کے لیے ایک دن اور انتظار کرنا واجب ہے۔(بہار شریعت،ج 1،حصہ 2،ص 383،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم