Aurat Ka Madani Channel Dekhna Kaisa

عورت کا مدنی چینل دیکھنا کیسا ؟

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1500

تاریخ اجراء: 23شعبان المعظم1444 ھ/16مارچ2023   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا عورت  مدنی چینل دیکھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! عورت مدنی چینل دیکھ سکتی ہے ،البتہ یہ یاد رہے ! اگر مدنی چینل پر کسی  مرد کو دیکھنے سے بُری خواہش پیدا ہوتی  ہے یا اس کا اندیشہ ہو، تواسے دیکھنا منع ہوگا۔چنانچہ بہار شریعت میں بحوالہ فتاوی عالمگیری ہے : عورت کا مرد اجنبی کی طرف نظر کرنے کا وہی حکم ہے، جو مرد کا مرد کی طرف نظر کرنے کا ہے اور یہ اس وقت ہے کہ عورت کو یقین کے ساتھ معلوم ہو ،کہ اس کی طرف نظر کرنے سے شہوت نہیں پیدا ہوگی اور اگر اس کا شبہہ بھی ہو تو ہر گز نظر نہ کرے۔ (بہار شریعت ، جلد 3،حصہ 16، صفحہ 443، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم