Kya Aurat Waqt Shuru Hote Hi Namaz Ada Kar Sakti Hai?

 کیاعورت وقت شروع ہوتے ہی نماز ادا کرسکتی ہے ؟

مجیب: سید مسعود علی عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-673

تاریخ اجراء: 23ربیع الثانی1444 ھ  /19نومبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کوئی عورت نماز کا وقت شروع ہونے بعد اپنے گھر میں نماز پڑھ سکتی ہے جبکہ ابھی اذان نہ ہوئی ہو؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جی ہاں! نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد نماز پڑھی تو نماز ہوجائے گی، چاہے اذان نہ ہوئی ہو۔ البتہ عورتوں کے لئے بہتر و مستحب یہ ہے کہ وہ فجر اول وقت میں پڑھیں اور باقی چار نمازیں مردوں کی جماعت ہوجانے کے بعد پڑھیں۔

   صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ لکھتے ہی: ” عورتوں کے ليے ہمیشہ فجر کی نماز غلس ( یعنی اوّل وقت )میں مستحب ہے اور باقی نمازوں میں بہتر یہ ہے، کہ مردوں کی جماعت کا انتظار کریں، جب جماعت ہو چکے تو پڑھیں۔ “ ( بہارِ شریعت، جلد1، صفحہ 452، مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم