Aurat Ke Sar Ke Baalon Ka Parda

عورت کے سر کے بالوں کا پردہ

مجیب: مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

تاریخ اجراء:     ماہنامہ فیضانِ مدینہ جنوری 2023

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت نقاب والا برقع کرتی ہے تمام بد ن اس کا چھپا ہوتا ہے لیکن وہ اپنے سر کے لٹکتے بال برقع سے باہر نکال لیتی ہے جو پیچھے سے نظر بھی آتے ہیں  ، سوال یہ ہے کہ عورت کے لٹکتے ہوئے بال ستر میں شامل ہیں یا نہیں اور سر کے لٹکتے بال برقع سے باہر نکالنے کی وجہ سے عورت گنہگار ہوگی یا نہیں برائے کرم اس کے متعلق رہنمائی فرمائیں  ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کےسر پر موجود بال اور سر سے لٹکتے ہوئے دونوں ستر عورت میں شامل ہیں ، عورت پر ان تمام کا پردہ فرض ہے ، اجنبی مردوں کے سامنے ان کو کھولنا ، ظاہر کرنا ، ناجائز و حرام ہے بلکہ فقہائے کرام نےعورت پر اس بات کو بھی لازم کیا ہے کہ کنگھا کرنے یا سر دھونے میں جو بال سر سے جدا ہو جائیں انہیں بھی کہیں چھپادے تاکہ ان پر اجنبی کی نظر نہ پڑے لہٰذا اگر کوئی عورت برقع کرنے کے باوجود سرسے لٹکتے ہوئے بالوں کو برقع سے باہر کھلا چھوڑ دے کہ ان پر اجنبی مردوں کی نظر پڑے تو وہ اس عمل کی وجہ سے گنہگار ہو گی ، اس پر لازم ہے کہ اپنے بالوں کو چھپائے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Aurat Sar sir Baal bal Parda Parde