Aurat Konsi Khusboo Laga Sakti Hai ?

عورت کون سی خوشبو لگائے؟

مجیب: ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-868

تاریخ اجراء:       04ذیقعدۃالحرام1443 ھ/04جون2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت کون سی خوشبو لگائے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت ہلکی خوشبو لگائے کہ یہاں زینت مقصودہوتی ہے اوریہ رنگین خوشبومثلاخلوق سے حاصل ہوتی ہے ، تیز خوشبوسے خواہ مخواہ لوگوں کی نگاہیں اٹھیں گی،ہاں اپنے گھرکی چاردیواری میں ،جہاں فقط شوہریامحارم ہوں وہاں ہرطرح کی خوشبواستعمال کرسکتی ہے اور وہاں بھی یہ احتیاط ضروری ہے کہ دیور،جیٹھ وغیرہ ،غیرمحارم تک خوشبونہ پہنچے۔بہار شریعت میں  ابوداودشریف کے حوالے سےحدیث پاک مذکور ہے :"سن لو!مردوں کی خوشبو وہ ہے، جس میں بو ہو اور رنگ نہ ہو اور عورتوں کی خوشبو وہ ہے، جس میں رنگ ہو، بو نہ ہو۔"

   ا س کی وضاحت کرتے ہوئے صدرالشریعہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمۃ تحریرفرماتے  ہیں: ”یعنی مردوں میں خوشبو مقصود ہوتی ہے، اس کا رنگ نمایاں نہ ہونا چاہیے کہ بدن یا کپڑے رنگین ہوجائیں اور عورتیں ہلکی خوشبو استعمال کریں کہ یہاں زینت مقصود ہوتی ہے اور یہ رنگین خوشبو مثلاً خلوق سے حاصل ہوتی ہے، تیز خوشبو سے خواہ مخواہ لوگوں کی نگاہیں اٹھیں گی۔ (بہار شریعت، جلد3، صفحہ408، مکتبۃ المدینہ، کراچی)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم