Aurat Ne Galti Se Ulta Dupatta Odh Kar Namaz Shuru Kardi To Kya Kare ?

عورت نے غلطی سے الٹا دوپٹہ اوڑھ کر نماز شروع کردی ، تو کیا کرے؟

مجیب: مولانا جمیل احمد غوری عطاری مدنی

فتوی نمبر: Web-1484

تاریخ اجراء: 18شعبان المعظم1445 ھ/29فروری2024   ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   عورت نے غلطی سے الٹا دوپٹہ اوڑھ کر نماز شروع کر دی اور نماز کے دوران خیال آیا، تو اس کو کیا کرنا چاہیے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   دورانِ نماز اسے درست نہیں کر سکتی کہ عملِ کثیر ہوگا اور عملِ کثیر سے نماز فاسد ہو جائے گی بلکہ سلام پھیرنے کے بعد درست کرے نیز لباس الٹا  پہن یا اوڑھ کر نماز پڑھنا مکروہ تنزیہی یعنی ناپسندیدہ ہے مگر گناہ نہیں ہے۔ہاں مستحب ہے کہ دوپٹہ درست کرکے اس نماز  کا اعادہ کرلے یعنی وہ رکعتیں دوبارہ ادا کرلے ، کیونکہ جو نماز کراہت تنزیہی کے ساتھ ادا ہوئی  ہو اس کا اعادہ مستحب ہوتا ہے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم