Haiz Wali Aurat Ke Liye Eid Ka Wazifa Parhne Ka Hukum

حیض والی کے لیے عید کا وظیفہ پڑھنے کا حکم

مجیب: مولانا محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2691

تاریخ اجراء: 23شوال المکرم1445 ھ/02مئی2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   میرا سوال یہ ہے  کہ عید کے دن تین سوبار سبحٰن اللہ وبحمدہ پڑھنے والا عمل، حیض  والی عورت کرسکتی ہے یانہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حیض اور نفاس والی  عورت  قرآن کریم کے علاوہ دیگر، اوراد و وظائف، تسبیحات ،کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ بلا کراہت پڑھ سکتی ہے بلکہ ان کے لیے یہ چیزیں پڑھنا  مستحب ہے، ہاں بہتریہ ہے کہ ان اوراد و وظائف کو  وُضو یا کُلّی کرکے پڑھیں  اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی کوئی حَرَج نہیں ،بلکہ   قراٰنِ عظیم کی وہ آیات جو ذکر و ثنا و دعا و مُناجات پر مشتمل ہوں، جنبی و حائضہ بے نیّتِ قراٰن، ذکر و ثنا اور دعا کی نیّت سے بغیرقرآن چھوئے پڑھ سکتی ہے۔لہذا حائضہ ونفاس والی عورت عید کے دن تین سوبار سبحٰن اللہ وبحمدہ پڑھنے والاعمل کرسکتی ہے۔

   چنانچہ حائضہ اور نفاس والی  عورت کے لیے  دعائیں پڑھنے کے متعلق در مختار میں علامہ علاء الدین حصکفی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:”لابأس لحائض وجنب بقرأء ۃ أدعیۃ ومسھا وحملھا و ذکر اللہ تعالی  ،وتسبیح   ترجمہ : حائضہ عورت  اور جنبی شخص کے لئے دُعائیں کرنے ،اللہ کا ذکرکرنے ، تسبیح  پڑھنے، انہیں ہاتھ لگانے اور اٹھانے میں کوئی حرج نہیں۔ (درمختار ،  ج 01، کتاب الطھارۃ ،باب الحیض، ص 646،دار الحدیث ،القاھرہ )

   حیض ونفاس والی  عورت کے متعلق بہار شریعت میں صدر الشریعہ مفتی امجد علی  اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد  فرماتے ہیں :” قرآنِ مجید کے علاوہ اَور تمام اذکار کلمہ شریف، درود شریف وغیرہ پڑھنا بلا کراہت جائز بلکہ مستحب ہے اور ان چیزوں کو وُضو یا کُلّی کرکے پڑھنا بہتر اور ویسے ہی پڑھ لیا جب بھی حَرَج نہیں اور ان کے چھونے میں بھی حَرَج نہیں“۔( بہار شریعت،ج 1،حصہ 2،ص 379،مکتبۃ المدینہ )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم