Hamla Aurat Ka Bache Ko Doodh Pilana Kasia ?

حاملہ عورت کا بچہ کو دودھ پلانا کیسا؟

مجیب: فرحان احمد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-470

تاریخ اجراء:       09صفرالمظفر1444 ھ  /06ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر کسی عورت کی بیٹی یا بیٹا ایک سال کی عمر کا ہو اور عورت دوبارہ حاملہ ہو جائے تو وہ حمل کی حالت میں اپنے ایک سالہ بچے کو دودھ پلا سکتی ہے یانہیں ؟اس بارے میں شریعت کاکیاحکم ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   حاملہ عورت کا  بچے کو دودھ پلانا  شرعاً جائز ہے ، بچے کی عمرجب تک چاندکے حساب سے دوسال کی نہ ہوجائے اس وقت تک اسے دودھ پلاسکتی ہے،البتہ اگرحمل کی وجہ سے  ماں کا دودھ بچے کےلئے نقصان دہ  ہو تو  بہتر یہ ہے کہ اس حوالے سے  ڈاکٹر سے مشورہ کر کے اس پرعمل کیا جائے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم