Hamla Aurat Namaz Mein Sajda Kaise Kare Gi ?

حاملہ عورت نماز میں کس طرح سجدہ کرے گی ؟

مجیب: مولانا عبدالرب شاکر عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-514

تاریخ اجراء: 01 رجب المرجب  1443ھ/03فروری2022

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر حاملہ عورت کو سجدہ کرنے میں دشواری ہو تو کیا وہ تکیہ رکھ کر اس پر سجدہ کر سکتی ہیں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   تکیہ نرم ہوتا ہے اور اس پر پیشانی اور ناک نہیں جمے گی جبکہ سجدے کے لیے پیشانی اورناک کاجمناضروری ہے ، اس لئے کسی ایسی سخت چیز کو رکھ کراس پر سجدہ کرے ، جس پر پیشانی اور ناک جم سکے ۔اوراس بات کاخیال رکھنا ضروری ہے کہ جس چیزکورکھ کراس پرسجدہ کرے ،وہ بارہ انگل(9انچ) سے زیادہ اونچی نہ ہو۔اوراگربارہ انگل   اونچی چیزپربھی سجدہ نہیں کرسکتی تواس سے زیادہ اونچی چیزنہ رکھے بلکہ پھراشارے سے سجدہ کرے۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم