Kya Aurat Ko Miswak Istemaal Nahi Karni Chahiye?

کیا عورت کو مسواک استعمال نہیں کرنی چاہیے؟

مجیب:ابو احمد محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-1097

تاریخ اجراء:24صفرالمظفر1444 ھ/21ستمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر عورت کو مسواک استعمال نہیں کرنی چاہئے تو نبی نے امت کو مسواک کی تعلیم کیوں فرمائی؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   علمائے کرام نے تو یہ لکھا ہے کہ عورتوں کےلئے مسواک استعمال کرنا سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی سنت ہے ہاں یہ ضرور ہم کہتے ہیں کہ عورتوں کے مسوڑھے کمزور ہوتے ہیں اس لئے ان کےلئے مسواک ضروری نہیں، وہ اگر مسی کرلیں تو یہ بھی کافی ہے۔ اعلیٰ حضرت رحمہ اللہ ارشادفرماتے ہیں:"مِسواک عورتوں کے لیے اُمُّ الْمُؤمنین حضرت عائشہ صدِّیقہ رضی اللہ تعالی عنہا کی سنت ہے، لیکن اگر وہ نہ کریں تو حرج نہیں۔ ان کے دانت اور مسوڑھے بہ نسبت مردوں کے کمزور ہوتے ہیں مسی (یعنی ایک قسم کا منجن )کافی ہے۔ "(ملفوظات اعلیٰ حضرت ،حصہ03،ص357،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم