Makeup Kharab Hone Ki Wajah Se Dulhan Ka Tayammum Kar Ke Namaz Parhna

میک اپ خراب ہونے کی وجہ سے دلہن کا تیمم کر کے نماز پڑھنا

مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی

فتوی نمبر:Web-758

تاریخ اجراء:11جمادی الاول1444 ھ  /06دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا میک اپ خراب ہونے کی وجہ سے دلہن تیمم کر کے نماز پڑھ سکتی ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   پوچھی  گئی صورت میں دلہن پر بدستور وضو کرکے ہی  نماز پڑھنا شرعاً فرض رہے گا ۔  کیونکہ    میک اپ کا  خراب ہوجانا ایسا عذر نہیں ہے جس کے سبب  انہیں تیمم کرنا جائز ہو ۔البتہ ممکنہ صورت میں یہ  ہو سکتا ہے  کہ  دلہن باوضو ہوکر میک اپ  کر ے، اور پھر اس وضو کو برقرار رکھے  تاکہ نمازوں کے اوقات میں اسکو  وضو نہ کرنا پڑے  ،یوں یہ باوضو ہوکر نمازیں  پڑھ سکے گی اور میک اپ پر بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا  ۔ تاہم اگر باوضو ہوکر میک اپ تو  کرلیا اور میک اپ کے بعد دوبارہ وضو کرنے کی حاجت پیش آئی تو اب  دوبارہ وضو کرنا ضروری ہوگا ، فقط میک اپ کے خراب ہوجانے کے سبب تیمم نہیں کرسکتی۔

   تنبیہ: شادی بیاہ اور اس طرح کے دیگر مواقع پر  بعض نادان  عورتیں معاذ اللہ ثم معاذ اللہ میک اپ خراب ہونے کے ڈر سے یا سستی کے باعث نمازیں قضا کردیتی ہیں ۔ یاد رہے! بلاوجہِ شرعی کسی  ایک وقت کی نماز بھی  قضا کردینا  سخت ناجائز و حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔ لہٰذا  ایسی خواتین کو چاہیئے کہ اللہ عزوجل کے قہر و عذاب سے ڈرتے ہوئے ان مواقع پر بھی اپنی نمازوں کا خاص خیال رکھیں۔  

   قصداً نماز قضا کردینے سے متعلق  ”حلیۃ الاولیاء“ اور ” کنز العمال“  کی حدیثِ شریف میں ہے: ”و النظم للاول“عن  أبي سعيد عن النبي صلى الله عليه وسلم من ترک الصلاۃ متعمداً کتب اسمه على باب النار فيمن يدخلها “ ترجمہ : حضرت ابو سعیدرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے ارشاد فرمایا: جس نے قصداً نماز چھوڑی تو اس کا نام جہنم کے اس دروازے پر لکھ دیا جاتا ہے جس سے وہ جہنم میں داخل ہو گا۔( العیاذ باللہ)       (حلیۃ الاولیاء، جلد07، صفحہ  299،الحدیث 10590، دار الکتب العلمیہ، بیروت)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم