Namaz Mein Aurat Ki Kalai Nazar Aa Rahi Ho To Namaz Ka Hukum

نماز میں عورت کی کلائی نظر آرہی ہو تو نماز کا حکم

مجیب:مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر:WAT-2586

تاریخ اجراء: 11رمضان المبارک1445 ھ/22مارچ2024  ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   اگر نماز میں اسلامی بہن کی کلائی نظر آرہی ہو  تو کیا نماز ہوجائے گی؟  کیا پوری کلائی کا بھی چھپانا ضروری ہے؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   عورت کی پوری کلائی ستر میں داخل ہے، اور نماز میں عورت کی کلائی نظر آرہی ہو تو اس کے متعلق حکم ِ شرعی یہ ہے کہ:

   ٭اگر کلائی چوتھائی مقدار یا اس سے زائدنماز شروع کرتے وقت  سے ہی کھلی ہوئی تھی ، تو نماز شروع ہی نہیں ہوگی  اور اگر چوتھائی سے کم کھلی ہوئی ہو تو نماز ہو جائے گی۔

   ٭اور اگر دوران ِنماز کم ازکم ایک چوتھائی کی مقدار  کوقصداً کھولا تو نماز فاسد ہو جائے گی اگرچہ فوراً چھپا لیا ہو۔

   اوراگربغیرقصدکے کھلی تواگربقدرِ ایک رکن یعنی تین بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار کھلی رہی،تو نماز فاسد ہوجائے گی اور اگر تین مرتبہ سبحان اللہ کہنے کی مقدار سے پہلے ہی کلائی کو چھپا لیا تو نماز ہو جائے گی۔

   مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں: آزاد عورتوں اورخنثیٰ مشکل کے ليے سارا بدن عورت ہے، سوا مونھ کی ٹکلی اور ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں کے، سر کے لٹکتے ہوئے بال اور گردن اور کلائیاں بھی عورت ہیں، ان کا چھپانا بھی فرض ہے۔۔۔جن اعضا کا ستر فرض ہے، ان میں کوئی عضو چوتھائی سے کم کھل گیا، نماز ہوگئی اور اگر چوتھائی عضو کھل گیا اور فوراً چھپا لیا، جب بھی ہوگئی اور اگر بقدر ایک رکن یعنی تین مرتبہ سبحان ﷲ کہنے کے کھلا رہا یا بالقصد کھولا، اگرچہ فوراً چھپا لیا، نماز جاتی رہی۔ اگر نماز شروع کرتے وقت عضو کی چوتھائی کھلی ہے، یعنی اسی حالت پر ﷲ اکبر کہہ لیا، تو نماز منعقد ہی نہ ہوئی۔ "(بہار شریعت،ج 1،حصہ 3،ص 481،482،مکتبۃ المدینہ)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم