Nani Ke Bhaiyon Unki Aulad Aur Nani ke Bhanje Se Parde Ka Masala

نانی کے بھائیوں،ان کی اولاد اور نانی کے بھانجے سے پردے کا مسئلہ

مجیب: ابوالفیضان عرفان احمد مدنی

فتوی نمبر: WAT-1299

تاریخ اجراء:       06جمادی الاولیٰ1444 ھ/01دسمبر2022 ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

   کیا مجھے نانی کے بھائیوں  اور ان کی اولاد سے بھی پردہ ہے اور نانی کے خاص(سگے)   بھانجے سے بھی پردہ ہے ؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   نانی کے بھائی یعنی آپ کی والدہ کے سگے ماموں  آپ کے لیے محرم ہیں کہ وہ آپ کی اصل بعید(یعنی نانی کےوالد) کی فرع قریب(صلبی اولاد) ہے  ، لہٰذا ان سے پردہ نہیں ہے ۔

   البتہ! نانی کے بھائیوں کےبچے  آپ کے لیے محرم نہیں کہ وہ آپ کی اصل بعید(یعنی نانی کے والد) کی فرع بعید (یعنی نانی کے والدکی صلبی اولادکی اولاد)ہے۔لہذاآپ کاان سے پردہ ہوگا۔

   اسی  طرح  نانی کے بھانجے یعنی نانی کی بہن کے بیٹے بھی آپ کے لیے  محرم نہیں وہ آپ کی اصل بعید(یعنی نانی کے والد) کی فرع بعید(یعنی نانی کے والدکی صلبی اولادکی اولاد)ہے۔  لہذاان سے بھی آپ کا پردہ ہوگا۔

   فائدے کے لیے ایک قاعدہ ذکرکرتے ہیں کہ جس سے آپ تمام رشتہ داروں میں محرم  اورغیرمحرم ہونے کاحکم جان سکیں گی اورپھراس کے مطابق پردہ کے مسائل بھی معلوم ہوسکیں گے ۔قاعدہ یہ ہے کہ :

   (1)اپنی اصل (یعنی جن کی اولادمیں یہ خودہے )(2)اوراپنی فرع(جواس کی اولادمیں ہے)یہ دونوں خواہ قریبی ہوں یاکتنے ہی واسطے سے ہوں ،یہ سب کے سب محرم ہیں اوران سے پردہ نہیں ہے ۔(3)اصل قریب(ماں باپ) کی فرع(اولاد) اگرچہ بعیدہو(یعنی کتنے ہی واسطے سے ہو)وہ محرم ہے ۔اوران سے پردہ نہیں ۔(4)اوراصل بعید(ماں باپ کے ماں باپ وغیرہ اوپرتک)کی فرع قریب (ان کی اپنی صلبی اولاد)محرم ہے ،لہذاان سے پردہ نہیں۔ (5)اوراصل بعیدکی فرع  بعید(یعنی ان کی صلبی اولادکی اولاداورپھران کی اولادآخرتک) محرم نہیں،لہذاان سے پردہ ہے ۔

    فتاوی رضویہ میں ہے " حرمت میں چار صورتیں ہیں: اول اصل، دوم فرع، یہ دونوں کتنے ہی نزدیک یا دور ہوں تو فروع میں فروع الفروع اور فروع فروع الفروع لاالٰی نہایہ سب داخل ہیں۔ یونہی اصول میں اصول الاصول اور اصول اصول الاصول الٰی غایۃ المنتہی، سوم اصل قریب کی فرع اگرچہ بعید ہو جیسے ماں یاباپ کی پوتی نواسی اور ان کی اولاد و اولادِ اوالاد۔ چہارم اصل بعید کی فرع  قریب جیسے پھوپھی کہ دادا کی بیٹی ہے یا خالہ کے نانا کی یا دادا کی پھوپھی کہ پر دادا کے باپ کی بیٹی ہے یااس کی خالہ کہ داداکے نانا کی بیٹی ہے وقس علیہ (اور اسی پر قیاس کر ۔)"(فتاوی رضویہ،ج11،ص500، رضا فاونڈیشن،لاہور)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم

ٹیگز : Nani Bhai Aulad Bhanja Parda