Roze Ki Halat Mein Haiz Aa Jaye Tu Kya Hukum Hai ?

روزے کی حالت میں حیض آجائے تو کیا حکم ہے ؟

مجیب: مفتی فضیل رضا  عطاری

فتوی  نمبر: 27

تاریخ  اجراء: 07رمضان المبارک4214ھ/20اپریل2021ء

دارالافتاء  اہلسنت

(دعوت  اسلامی)

سوال

   کیا فرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کسی عورت کو روزے کی حالت میں حیض کا خون آجائے تو اس صورت میں اس کا یہ روزہ ہوگا یا نہیں؟ نیزاگر روزہ نہیں ہوگا تو کیا یہ دن کے بقیہ حصے میں کھاپی سکتی ہے یا نہیں؟

بِسْمِ  اللہِ  الرَّحْمٰنِ  الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ  بِعَوْنِ  الْمَلِکِ  الْوَھَّابِ  اَللّٰھُمَّ  ھِدَایَۃَ  الْحَقِّ  وَالصَّوَابِ

   اگر روزے کی حالت میں عورت کو حیض آجائے تو اس دن کا روزہ نہیں ہوگا،دیگر ایام ِ حیض کی طرح اس دن کے روزے کی بھی بعد میں قضا کرنی ہوگی۔ نیز اس صورت میں عورت پر بقیہ دن روزہ دار کی طرح گزارنا،واجب نہیں، کھانا وغیرہ کھاسکتی ہے،البتہ بہتر یہ ہے کہ  چھپ کرکھاناوغیرہ کھائے ۔

   فتاوی عالمگیری میں ہے :’’واذا حاضت المراۃ او نفست افطرت ،کذا فی الھدایۃ ‘‘ترجمہ :اور اگر عورت کو حیض یا نفاس کا خون آجائے ، تو ٹوٹ جائے گا ، جیسا کہ ہدایہ میں ہے ۔(فتاوی عالمگیری،جلد1،صفحہ 207، مطبوعہ کوئٹہ)

   بہار شریعت میں ہے :’’عورت کو جب حیض و نفاس آگیا تو روزہ جاتا رہا۔۔۔۔حیض و نفاس والی کے لیے اختیار ہے کہ چھپ کر کھائے یا ظاہراً، روزہ ( دار ) کی طرح رہنا ،اس پر ضروری نہیں ۔مگر چھپ کر کھانا اولی ہےخصوصاً حیض والی کے لیے۔ملخصا‘‘(بھار شریعت،جلد1، صفحہ 1004، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ، کراچی )

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم