Safar Me Aurat Ka Namaz Ada Karne Ka Tarika

سفرمیں عورت کے نمازاداکرنے کاطریقہ

مجیب: مولانا محمد انس رضا عطاری مدنی

فتوی نمبر: WAT-651

تاریخ اجراء: 12شعبان المعظم 1443ھ/16مارچ 2022ء

دارالافتاء اہلسنت

(دعوت اسلامی)

سوال

    میری والدہ کا گھر یہاں سے تقریباًچار سے پانچ گھنٹے کے فاصلے پر ہے سفر کے دوران ایک دونمازوں کا وقت آتاہے توکیامیں نماز قضاءکرسکتی ہوں ؟اگر نہیں تو وہ نمازیں  میں کیسے اداکروں ؟کیاٹرین یاگاڑی میں اداکرسکتی ہوں؟

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

   جب آپ کو سفرمیں نکلناہو، تو پہلے سے نماز کے وقت کو سامنے رکھ کر اور ترتیب بنا کر نکلنا چاہیے، پھر بھی اگر راستے میں نماز کا موقع آجائے، تب بھی ہر صورت میں نمازاداکرنا ضروری ہےقضاکرناجائز نہیں ہے۔چلتی ٹرین میں سنت و نفل تو جائز ہیں، البتہ فرض ،واجب اور فجر کی دو سنتیں نہیں ہوسکتیں،ہاں اگر وقت گزر رہا ہے تو نماز پڑھ لیں اور بعد میں فرض اورواجب نمازکا اعادہ کرنالازم ہے ۔

   اوراگر نماز کے وقت کے اند ر کسی جگہ گاڑی یا ٹرین رک گئی تواگرممکن ہوتواترکرنمازپڑھے یارکی ہوئی ٹرین یاگاڑی میں قبلہ کی طرف منہ کرکے کھڑے ہوکرنمازپڑھیں ۔لیکن اس میں اس بات کاخیال رکھناضروری ہے کہ اگرسلام سے پہلے گاڑی نے معمولی سابھی جھٹکالیاتواب دوبارہ نئے سرےسےنمازپڑھنی پڑے گی ۔نیزیہ بھی یادرہے کہ گاڑی اگر رکی ہو اور اس میں کھڑا ہونا ممکن نہ ہوتو پھر اترنا ہی ہوگا۔

   اشکال:اگر یہ اشکال ہو کہ اگروہاں پرغیر محارم موجودہوں تو ان کے سامنے کیسےنمازپڑھی جائے؟

   جواب: تواس کاجواب یہ ہے کہ مکمل پردے کی رعایت کے ساتھ پڑھے یہاں تک کہ اگرایسی جگہ ہے کہ چہرہ ڈھانپے بغیرنمازنہیں پڑھ سکتی کہ چہرہ کھولنے سے غیرمحرم کی نظرضرورچہرے پرپڑے گی تواب چہرہ ڈھانپ کربھی نمازاداکرسکتی ہے ۔

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم