مجیب: محمد سجاد عطاری مدنی
فتوی نمبر:Web-857
تاریخ اجراء: 21رجب المرجب1444 ھ /13 فروری2023 ء
دارالافتاء اہلسنت
(دعوت اسلامی)
سوال
میری شاپ پر ایک
ہی کسٹمر آیا ،اس کے علاوہ کوئی نہیں آیا ، آنے کے
بعد وہ دوسری دوکان پر چلا گیا، اسی دوران میں نے اپنی
شاپ کے سامنے کچھ رقم گری ہوئی دیکھی جو میں نے اٹھا لی کہ شاید
اسی کسٹمر کی گری ہوگی ، میں نے اس کسٹمر سے معلوم
کیا، تو اس نے کہا کہ یہ رقم میری نہیں گری۔
اس صورت میں میرے لئے کیا حکم ہےجبکہ مجھے معلوم ہے کہ یہ
رقم میرے علاوہ کسی اور شخص کی گری ہے؟
بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ
الْحَقِّ وَالصَّوَابِ
پوچھی
گئی صورت میں جبکہ آپ
کو یقینی طور پر معلوم ہے کہ یہ پیسے کسی سے
رہ گئے ہیں اور ان کے مالک کا علم نہیں تو یہ لقطہ ہے اور لقطہ کا حکم یہ
ہے کہ اصل مالک کی تلاش کے لئے ممکنہ حد تک تشہیر کی جائے
۔آپ کو چاہیئے کہ دکان میں آنے جانے والوں سے
معلوم کریں یا دکان پر لکھ کر لگادیں کہ اگر کسی کی
کوئی چیز گم ہوئی ہے، تو رابطہ کرے ۔اگر مالک مل جائے، تو اسے یہ رقم دے دیں، یوں
آپ بریٔ الذمہ ہوجائیں گے۔ البتہ اگر اس کے باوجود
بھی کسی طرح اصل مالک
کا پتا نہ چلے، تو یہ رقم اپنے پاس
حفاظت کی غرض سے رکھ لیں اور جب اس کے مالک کے ملنے کی امید
نہ رہے، تو کسی شرعی فقیر
کو دے دیں یا کسی بھی ثواب والے کا م میں
صرف کردیں ، تاہم یہ ذہن میں رکھیں کہ صدقہ کرنے کی
صورت میں آپ برئ الذمہ تو ہو جائیں گے،لیکن اگر پھر کبھی
اصل مالک مل جاتا ہے اور وہ صدقہ کرنے سے راضی نہیں ہوتا، تو آپ کو یہ رقم اپنے پاس سے دینی
ہوگی۔
لقطہ سے متعلق معلومات کیلئے مکتبۃ المدینہ
کی مطبوعہ کتاب بہارِ شریعت ،حصہ 10 صفحہ 473 تا 479 ملاحظہ ہو۔
وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ
اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی
عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
مسافر اپنا سامان بھول جائے تو ڈرائیور کیا کرے؟
لقطہ (گری پڑی چیز) کے متعلق کا حکم ہے؟
بینک اکاونٹ میں غلطی سے کسی کے پیسے آجائے تو کیا کریں؟
کسٹمردکان پر سامان رکھوا کر بھول جائے ،تو حکم؟
مسجد سے کسی اور کے جوتے پہن کر گھر آگیا ، تو اب کیا حکم ہے ؟
گِری پڑی ملنے والی رقم کا حکم
سیلاب میں بہہ کر آنے والی چیزوں کا حکم
کسی کے گرے ہوئے پیسے اٹھا کر خرچ کردئیے تو کیا حکم ہے ؟